خواب :۔جان لے کہ سالک حواس کی بندش کے وقت نیند کی حالت میں جو کچھ دیکھتا ہے اسے خواب کہتے ہیں ۔
غیبت :۔اور اگر وہ کسی فیضان سے فیضیاب ہو جس کی لذت اسے خواب و بیداری کے درمیان عالم شہادت سے عالم غیب میںلے جائے اس وقت جو اسے نظر آئے اسے غیب الغیوب کہتے ہیں ۔
واقعہ :۔ اگر فیضان عالم معنی کی جانب سے ہو اور سالک کو عینِ حضوری میںپہنچا دے جو بصیرت منظر سے غائب ہو جائے وہ رویت صحو اور معائنہ ہے ان تین مراتب میں جو کچھ واقع ہو وہ یا مکاشفہ ہے یا معائنہ یا تجلی ان تینوں صورتوں کو مجموعی طور پر واقعہ کہتے ہیں ۔
مکاشفہ :۔اگر وہ واقعہ تعبیر کا محتاج ہو مثلا ًسالک کو شیر(دودھ)نظرآتا ہے معبر (تعبیر کنندہ) اسے علم بتاتا ہے یا اسے سفید موتی دکھائی دیتا ہے اس کی تعبیر علم الہی بتاتا ہے اس واقعہ کو مکاشفہ کہتے ہیں ۔
مشاہدہ :۔اگر اسے علم الہی دکھائی دیتا ہے کسی اسبابِ غیبی کے ذریعے اسے معلوم ہو جاتا ہے کہ وہ علم الہی ہے اسے مشاہدہ کہتے ہیں ۔
تجلیات الہی :۔روحانی و جسمانی و علوی و سفلی مراتب سے ہر چیز میں اگر حق تعالی نظر آئے اسے تجلیات کہتے ہیں ۔